ہفتہ 20 دسمبر 2025 - 21:39
معاشرے میں امن اور شفافیت عدل و انصاف کے بغیر ممکن نہیں، آغا سید باقر الحسینی

حوزہ/ مرکزی جامع مسجد سکردو، بلتستان میں جمعہ کے خطبے میں نائب امام جمعہ حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ آغا سید باقر الحسینی نے مومنین و مومنات کو تقویٰ اختیار کرنے، موت کی حقیقت اور قیامت کی یاد رکھنے، اور عدل و انصاف کے اصولوں کے مطابق زندگی گزارنے کی اہمیت پر زور دیا۔ آپ نے معاشرتی اور اخلاقی ذمہ داریوں، حلال رزق کے حصول اور نیک اعمال کی ترغیب بھی دی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ آغا سید باقر الحسینی نے خطبۂ جمعہ کے آغاز میں تقویٰ الٰہی اختیار کرنے کی تاکید کرتے ہوئے قرآن و حدیث کی روشنی میں وضاحت کی کہ تقویٰ انسان کی فردی اور اجتماعی زندگی کو سنورتا ہے، دل کو گناہوں سے محفوظ رکھتا ہے اور اللہ کے قرب کی طرف رہنمائی کرتا ہے۔ آپ نے فرمایا: "اُوصِيكُمْ عِبَادَ اللَّهِ بِتَقْوَى اللَّهِ" (نہج البلاغہ، خطبہ 110)

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ موت ایک یقینی حقیقت ہے جس سے کوئی نہیں بچ سکتا۔ قرآن کی آیات کی روشنی میں انہوں نے کہا کہ اصل کامیابی دنیاوی آسائشوں میں نہیں بلکہ قیامت میں نجات اور جنت کا حصول ہے۔ آپ نے لوگوں سے تاکید کی کہ اپنی زندگی میں یادِ موت اور آخرت کی فکر کو شامل کریں اور اپنے اعمال کی اصلاح کریں۔

انہوں مزید کہا کہ کہ والدین اور معاشرہ دونوں پر ذمہ داری ہے کہ اپنی اولاد کو نیک، ایماندار اور معاشرے کے لیے مفید انسان بنائیں اور رزق کے حصول میں حلال ذرائع اختیار کریں۔ آپ نے تاکید کی کہ اخلاقی بگاڑ، دھوکہ دہی یا ناجائز ذرائع سے معاشرتی نقصان ہوتا ہے اور قیامت میں جواب دہی لازم ہے۔

خطیب جمعہ نے عالمی سطح پر عدل و انصاف کے اصولوں کی اہمیت کی طرف بھی توجہ دلائی۔ آپ نے کہا کہ حکومتیں اور ادارے اپنے فیصلے عدل و انصاف کے مطابق کریں تاکہ معاشرے میں امن، امان اور شفافیت قائم ہو۔ ظلم اور ناانصافی کے نتیجے میں معاشرتی توازن بگڑ سکتا ہے اور لوگ معاشرتی ذمہ داری سے محروم ہو جاتے ہیں۔

علامہ آغا سید باقر الحسینی نے عالمی مسائل، خاص طور پر مذہبی آزادی کے احترام اور انسانی حقوق کے حوالے سے بھی اپیل کی۔ آپ نے کہا کہ ہر مذہب اور مکتب کے افراد کو اپنے عقائد کے مطابق زندگی گزارنے کی آزادی ہونی چاہیے اور بین الاقوامی اداروں خصوصاً اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ ہر قوم اور مذہب کے حقوق کے تحفظ کے لیے اقدامات کریں۔

انہوں نے اختتام پر ملت کو نصیحت کی کہ وہ تقویٰ اختیار کریں، یادِ موت اور قیامت کو زندگی میں شامل کریں، اپنے اعمال اور کردار کو درست کریں اور نیک اعمال اور معاشرتی ذمہ داریوں پر عمل پیرا ہوں۔ آپ نے دعا کی کہ اللہ تعالی ہمیں اہل بیت علیہم السلام کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha